Wo Lakri Ka Satoon Jo Nabi Kareem ﷺ Hijro Farak Me Roo Para..



 حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اﷲ عنہما فرماتے ہیں کہ ایک 

انصاری عورت نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 

کی خدمت میں عرض کیا : یا رسول اللہ! کیا میں آپ کے 

تشریف فرما ہونے کے لئے کوئی چیز نہ بنوا دوں؟ کیونکہ 

میرا غلام بڑھئی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا . 

اگر تم چاہو تو {بنوا دو}۔ اس عورت نے آپ صلی اللہ علیہ 

وآلہ وسلم کے

لئے ایک منبر بنوا دیا۔ جمعہ کا دن آیا تو حضور نبی اکرم 

صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسی منبر پر تشریف فرما ہوئے جو 

تیار کیا گیا تھا لیکن {حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ 

وسلم کے منبر پر تشریف رکھنے کی وجہ سے} کھجور کا 

وہ 

تنا جس سے ٹیک لگا کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ 

ارشاد فرماتے تھے (ہجر و فراق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ 

وسلم میں) چِلاَّ (کر رو) پڑا یہاں تک کہ پھٹنے کے قریب ہو 

گیا۔ یہ دیکھ کر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر 

سے اتر آئے اور کھجور کے ستون کو گلے سے لگا لیا۔ 

ستون اس بچہ کی طرح رونے لگا، جسے تھپکی دے کر چپ 

کرایا جاتا ہے، یہاں تک کہ اسے سکون آ گیا۔.
Wo Lakri Ka Satoon Jo Nabi Kareem ﷺ Hijro Farak Me Roo Para.. Wo Lakri Ka Satoon Jo Nabi Kareem ﷺ Hijro Farak Me Roo Para.. Reviewed by Raaztv on August 18, 2018 Rating: 5

No comments:

Featured Posts

Powered by Blogger.