ٹھیک ہے رات کو آپ کی نیند نہیں ہوسکی تو دوپہر کو کچھ دیر کے لیے سونے
سے گریز کیوں کرتے ہیں؟۔دوپہر کو سونا یا قیلولہ سنت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ
وسلم ہے اور طبی سائنس بھی ثابت کرچکی ہے کہ کچھ دیر کی یہ نیند نہ صرف
فوری طور پر طبیعت میں فرحت لاتی ہےبلکہ دیگر فوائد کا باعث بھی بنتی ہے۔
ایک امریکی طبی تحقیق میں قیلولے کے فوائد پر روشنی ڈالی گئی۔کیلیفورنیا یونویرسٹی
کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر چار بجے سے پہلے بیس سے 90 منٹ کی نیند کو
عادت بنالینا صحت کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہے۔یہ عادت نہ صرف دماغی
کارکردگی بہتر بناتی ہے بلکہ وزن بڑھنے کے امکانات کو بھی کم کرتی ہے جبکہ
اس سے رات کی نیند پر بھی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔تحقیق میں قیلولے کے
درج ذیل فوائد بتائے گئے۔قیلولے سے ملازمت کے حوالے سے ذہنی ہوشیاری
سو فیصد تک بڑھ جاتی ہے۔سوچنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے جس سے درست
فیصلے کرنے میں مدد ملتی ہے۔کام سے متعلق ذہنی و جسمانی افعال کو بہتر بنانے
میں مدد ملتی ہے۔دوپہر کی نیند عادت بنالینا جلدی خلیات کو دوبارہ بناکر عمر
بڑھنے کے اثرات طاری نہیں ہونے دیتی یا یوں کہہ لیں بڑھاپا لمبے عرصے تک
طاری نہیں ہوتا۔یہ عادت میٹابولزم کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ایسے کیمیکلز پر
اثرات مرتب کرتی ہے جو اشتہا کا باعث بنتے ہیں، جس کے نتیجے میں جسمانی
وزن کم ہوتا ہے۔قیلولے کی عادت ہارٹ اٹیک، فالج، دھڑکن کی بے ترتیبی،
ہائی بلڈ پریشر اور دیگر شریانوں کے مسائل کا خطرہ کم کرتی ہے۔مزاج
کو خوشگوار بناتی ہے۔ مختلف کاموں جیسے ٹائپنگ، مشینری استعمال کرنا یا تیراکی کی
صلاحیت کو بہتر کرتی ہے۔جسم کی کاربوہائیڈریٹس کو سنبھالنے کی صلاحیت بہتر
کرتا ہے جس سے ذیابیطس کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔دوپہر کی نیند حسوں کو تیز
کرتی ہے، تاکہ آپ اپنے ارگرد اہم باتوں کو سمجھ سکیں۔دماغ کی تخلیقی صلاحیت
کو پر لگا دیتی ہے، جس سے نئے خیالات کو سامنے لانے میں مدد ملتی ہے۔ایسے
قدرتی عمل کو حرکت میں لاتی ہے جو ایسے ہارمونز کو بلاک کرتا ہے جو تناﺅ کا
باعث بنتے ہیں۔کچھ نیا سیکھنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے اور کچھ یاد کرنا بھی
آسان ہوجاتا ہے۔کیفین یا الکحل جیسی عادتوں سے نجات دلانے میں مدد فراہم
کرتی ہے۔مجموعی طور پر قیلولہ صحت کو ہر طرح سے بہتر بناتا ہے۔دوسری
جانب مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ قیلولے کا مثالی وقت 10 سے 20 منٹ تک ہوتا ہے، بہت زیادہ دیر تک سونا نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا
ہے۔2010 میں ایک طبی جریدے پروگریس ان برین ریسرچ میں شائع تحقیق
کے مطابق دوپہر کو سونا دماغی افعال میں بہتری کا باعث بنتا ہے۔ایک اور طبی
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ دوپہر کو کچھ دیر سوتے ہیں وہ ریاضی کے
مسائل کو زیادہ بہتر طریقے سے حل کرپاتے ہیں۔2015 میں جریدے پرسنلٹی
اینڈ انڈیویژوول ڈیفرنس میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ مشکل کام سے پہلے
کچھ دیر کا قیلولہ ٹاسک کے دوران ذہنی طور پر فرسٹریشن کا خطرہ کم کرتا ہے۔
Sehat Mand Rehnay Kay Liye es Sunat e Nabwi Par Amal kareen.
Reviewed by Raaztv
on
October 27, 2018
Rating:
No comments: