hadam rizvi ki griftari k sawal par chief justice ka jawab.



لاہور (ویب ڈیسک) تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے 

سربراہ علامہ خادم حسین رضوی سمیت اعلیٰ اور درمیانی 

درجے کی قیادت کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور اس حوالے 

سے مزید معلومات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے مگر 

گزشتہ روز جب چیف جسٹس آف پاکستان سے ان کے گزشتہ 

بیانات سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کیا جواب دیا ؟ 

جواب آپ کے سارے اندازے غلط ثابت کر دے گا۔ تفصیلات 

کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار برطانیہ کے نجی 

دورے پر ہیں جہاں وہ ڈیم فنڈ کیلئے مختلف تقریبات میں 

شرکت کر رہے ہیں۔ ایک تقریب کے دوران جب وہ میڈیا سے 

گفتگو کر رہے تھے تو ایک صحافی نے تحریک لبیک کے 

دھرنوں کے حوالے سے سوال پوچھ لیا۔ صحافی نے کہا ” 

ہمیشہ عدلیہ کے خلاف جب بھی کسی نے بات کی اسے اس کی 

اجازت نہیں دی گئی، تاثر یہ ہے کہ سیاستدانوں کو مثال کے 

طور پر نہال ہاشمی اور فیصل رضا عابدی کو عدلیہ کے 

خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ، لیکن مذہبی انتہا 

پسندوں کے بارے میں عدلیہ کیوں خاموش ہے، جو الفاظ انہوں 

نے استعمال کیے، کفر کے فتوے دیے، حاضر سروس 

جرنیلوں کے بارے میں جو کہا، اس پر عدلیہ خاموش کیوں 

ہے؟“۔ صحافی کی جانب سے یہ سوال کیا گیا تو اس کے جواب 

میں چیف جسٹس نے مختصر جواب دیا اور کہا ” اس کے 

بارے میں آپ کو چند دن کے بعد پتا چلے گا“۔ دوسری جانب 

وقاقی وزیراطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے 

کہ خادم حسین رضوی کو حفاظتی تحویل میں لے کر مہمان 

خانے منتقل کیا گیا گیا ہے، اس کارروائی کی ضرورت

تحریک لبیک کے 25 نومبر کی احتجاجی

کال واپس نہ لینے کی وجہ سے درپیش

آئی۔
hadam rizvi ki griftari k sawal par chief justice ka jawab. hadam rizvi ki griftari k sawal par chief justice ka jawab. Reviewed by Raaztv on November 24, 2018 Rating: 5

No comments:

Featured Posts

Powered by Blogger.