Wakeel ban kar muft sabzi khana mehga par gya..



بولی وڈ کے میگا اسٹار امیتابھ بچن یوں تو اپنی آنے والی میگا بجٹ فلم ’ٹھگس آف ہندوستان’ کی تشہیر میں 

مصروف ہیں، جس میں وہ مسلمان جنگجو مولا بخش کے کردار میں نظر آئیں گی۔ٹھگس آف ہندوستان میں 

امیتابھ بچن انگریزوں کے خلاف آزادی کی جنگ لڑنے والے مسلمان جنگجو کا کردار ادا کریں گے۔تاہم ان کی 

فلم سے ہٹ کر انہیں ایک

اشتہار میں کام کرنا مہنگا پڑ گیا اور انہیں اشتہار میں وکیل بننے پر بھارت کے وکلاء نے قانونی نوٹس بھجوا دیا۔

امیتابھ بچن کو دہلی بار کونسل نے قانونی نوٹس بھجواتے ہوئے ان سے 10 روز کے اندر معافی مانگنے کا مطالبہ 

کیا ہے، ساتھ ہی دہلی بار کونسل نے یوٹیوب سمیت میڈیا ہاؤسز کو بھی نوٹس بھجوا دیا۔ہندوستان ٹائمز کی 

رپورٹ کے مطابق دہلی بار کونسل نے امیتابھ بچن، یوٹیوب، میڈیا ہاؤسز اور اشتہار بنانے والی ایجنسیز کو بغیر 

اجازت ایک اشتہار بنانے پر قانونی نوٹس بھجوایا۔دہلی بار کونسل نے امیتابھ بچن اور دیگر کو ایک سالن مصالحے 

کے اشتہار کی بناء پر نوٹس بھجوایا ہے، جس میں امیتابھ بچن کو ایک وکیل کے روپ میں دکھایا گیا ہے۔مختصر 

دورانیے کے اشتہار میں امیتابھ بچن کو ایک بااثر وکیل کے روپ میں دکھایا گیا ہے، جو اپنے کمرے میں بیٹھے 

ہوتے ہیں، تاہم انہیں ایک جیل کا قیدی اور پولیس افسر کھانا فراہم کرتے ہیں۔اشتہار میں دکھایا گیا ہے کہ 

امیتابھ بچن وکیل بن کر جیل کے قیدی اور پولیس افسر کی جانب سے لایا گیا کھانا چٹ کر جاتے ہیں اور آخر 

میں دونوں کے بولتے نظر آتے ہیں کہ اگرچہ کھانا ان کی والدہ نے ہی بنایا، تاہم انہوں نے مصالحے کا
استعمال کیا، جس وجہ سے کھانا ذائقہ دار بنا۔اگرچہ اشتہار میں کوئی غلط چیز نہیں 

دکھائی گئی، تاہم دہلی بار کونسل نے بغیر اجازت اشتہار میں امیتابھ بچن کو ایک 

وکیل کے کردار میں دکھانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ اگر معافی نہیں 

مانگی گئی تو بار کونسلز اشتہار کے خلاف ایکشن لیں گی۔بار کونسل کی جانب سے 

نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ بغیر اجازت کسی اشتہار میں کسی کو وکیل بنانا یا 

اسے وکیل کا لباس پہنانا غلط ہے اور اگر معافی نہیں مانگی گئی تو آئندہ کسی بھی 

اشتہار میں کسی کو وکیل بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔فوری طور پر امیتابھ 

بچن، میڈیا ہاؤسز اور اشتہار بنانے والی ایجنسیز نے اس نوٹس پر کوئی جواب نہیں 

دیا۔اس سے قبل بھی امیتابھ بچن کو انکم ٹیکس اور بینک ملازمین کی ایک تنظیم کی 

جانب سے ایک اشتہار میں کام کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، ساتھ ہی امیتابھ 

بچن کو نوٹس بھیج کر ان سے معافی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ماضی میں امیتابھ بچن کو 

جس اشتہار میں کام کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، اس میں وہ اپنی بیٹی شویتا 

نندا بچن کے ساتھ پہلی بار اسکرین پر نظر آئے تھے۔وہ اشتہار دراصل ایک جیولری 

کی تشہیر کا تھا، اشتہار میں امیتابھ
بچن کو ریٹائرڈ سرکاری ملازم کے طور پر دکھایا گیا تھا، جو ماہانہ پنشن پر زندگی 

گزارتے ہیں، تاہم ایک ماہ کی پنشن میں ان کے اکاؤنٹ میں دگنی رقم آجاتی ہے، 

جسے وہ واپس کرنے کے لیے بیٹی کے ساتھ سرکاری دفتر آتے ہیں، جہاں انہیں یہ 

رقم واپس نہ کرنے کا مشورہ دینے سمیت انہیں یہ رقم ہڑپ کرنے کا مشورہ دیا جاتا 

ہے۔اشتہار میں دکھایا گیا تھا کہ امیتابھ بچن کسی طرح بھی اضافی پیسے نہیں کھانا 


چاہتے، وہ ہر حال میں رقم واپس کرنا چاہتے ہیں، تاہم انہیں اضافی آنے والی رقم کو 

سرکاری خزانے میں واپس کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے دکھایا گیا 

تھا، جس پر بینک اور ٹیکس ملازمین نے اداکار اور اشتہار بنانے والی کمپنی کو 

تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
Wakeel ban kar muft sabzi khana mehga par gya.. Wakeel ban kar muft sabzi khana mehga par gya.. Reviewed by Raaztv on November 03, 2018 Rating: 5

No comments:

Featured Posts

Powered by Blogger.