The decision of a 21-year-old young man, who murdered wife and mother-in-law, was decided,



برطانیہ کی ایک عدالت نے بیوی اور ساس کو قتل کرنے والے 21 سالہ افغان نوجوان جانباز ترین کو 32 سال 

قید کی سزا سنائی ہے۔ رواں سال 26 اگست کی رات جانباز نے شام سے تعلق رکھنے والی اپنی 22سالہ بیوی 

رنیم عودہ اور اس کی 49 سالہ ماں خولہ سلیم کو موت کی نیند سلا دیا تھا۔ جانباز نے پہلے رنیم کو چھرے کے 

واروں کا نشانہ بنایا اور جب اس کی ساس اپنی بیٹی کے دفاع کے لیے درمیان میں آئی تو سخت دل داماد نے 

اسے بھی موت کے گھاٹ اتار دیا اور پھر جائے واردات سے فرار ہو گیا۔ پولیس نے جرم کے ارتکاب کے 3 

روز بعد قاتل کو گرفتار کر لیا تھا۔یہ واقعہ جانباز کی بیوی کے گھر والوں کی رہائش گاہ کے باہر پیش آیا جو 

برمنگھم شہر سے 10 کلو میٹر دور قصبے سولیہل میں واقع ہے۔عدالتی کارروائی کے دوران واضح ہوا کہ جانباز کی 


بیوی رنیم کی دوسری شادی کا انکشاف ہونے پراسے چھوڑ کر اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ آئی تھی۔ رنیم نے 

پولیس کو اس معاملے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ جانباز اسے دھمکیاں دیتا ہے اور مار پیٹ بھی کرتا ہے۔ اس پر 

جانباز نے اپنی بیوی سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ آخرکار 26 اگست کی رات اسے یہ موقع مل گیا 

جب رنیم اپنی والدہ کے ساتھ شیشہ پینے کے لیے ایک کیفے خانے میں گئی تھی اور انہیں قتل کردیا۔
The decision of a 21-year-old young man, who murdered wife and mother-in-law, was decided, The decision of a 21-year-old young man, who murdered wife and mother-in-law, was decided, Reviewed by Raaztv on December 19, 2018 Rating: 5

No comments:

Featured Posts

Powered by Blogger.