Phansi Kay Waqat Mulzim imran aya To Kaya Howa?

آج زینب قتل کیس کے مجرم عمران علی کو پھانسی دے دی

گئی ہے ۔جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کے

والد محمد امین کا کہنا تھا کہ عمران علی کی پھانسی نشانِ

عبرت ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران علی خود چل کر

پھانسی گھاٹ تک آیا لیکن ا س کے چہرے پر بلکل خوف یا

ندامت نہیں تھی اور وہ بلا خوف چلتا ہوا آ رہا تھا جو دیکھ کر

میں مزید پریشان ہوا کہ یہ کیسا سفاک شخص ہے جسے موت

سے بھی خوف نہیں آ رہا۔عمران علی کی لاش آدھے گھنٹے

تک لٹکتی رہی۔زینب کے والد کا کہنا تھا کہ آج مجھے انصاف

مل گیا ہے اور ہم پارلیمنٹ ہر بھی زور ڈالیں گے کہ وہ اس

متعلق بنائے گئے قانون کو پاس کرتے ہوئے اس پر سختی

سے عمل کریں اور بچوں کے ساتھ یہ جرم کرنے والے کسی

مجرم کو بچنا نہیں چاہئیے اور انہیں سر عام پھانسی دی جانی

چاہئیے تاکہ اس طرح کے جرائم کا فوری طور پر خاتمہ ہو

جائے۔جب کہ زینب کی والدہ کا کہنا ہے کہ اب وہ مطمئن ہیں ۔

آج زینب سمیت ان تمام بچوں کو انصاف مل گیا جن کے ساتھ

یہ ظلم ہوا ہے۔یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے مجرم کو

سرعام پھانسی دینے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ گزشتہ

رو ز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار شمیم احمد خان اور

جسٹس شہباز علی رضوی پر مشتمل بینچ نے مجرم عمران

علی کو سرعام پھانسی دینے سے متعلق زینب کے والد حاجی

امین کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست میں سیکریٹری

داخلہ، انسپکٹرل جنرل پولیس پنجاب اور مجرم عمران کو

فریق بنایا گیا تھا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ مجرم

عمران کی تمام اپیلیں مسترد ہوچکی ہیں اور مجرم کے ڈیتھ

وارنٹ بھی جاری ہوچکے ہیں، لہذا انسداد دہشت گردی ایکٹ

1997ء کے سیکشن 22 کے مجرم کو سرعام پھانسی دی

جاسکتی ہے۔دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل اشتیاق

چوہدری نے کہا کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 22 کے

تحت عوامی مقام پر پھانسی ہو سکتی ہے، اس پر عدالت نے

کہا کہ آپ دفعہ 22پڑھیں، اس میں لکھا ہے یہ حکومت کا کام

ہے اور ہم حکومت نہیں ہیں۔
Phansi Kay Waqat Mulzim imran aya To Kaya Howa? Phansi Kay Waqat Mulzim imran aya To Kaya Howa? Reviewed by Raaztv on October 17, 2018 Rating: 5

No comments:

Featured Posts

Powered by Blogger.