Arboon ki properties kasay haridy?


 وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خانم نے دبئی میں پراپرٹی کے معاملے پر ایف آئی اے لاہور کو جواب جمع 

کرادیا۔وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خانم نے ایف آئی اے کو دیئے گئے تحریری جواب میں اپنی دبئی 

کی پراپرٹی خریدنے کے ذرائع بتائے ہیں۔ذرائع کے مطابق ،علیمہ خانم نے اپنے جواب میں کہا ہےکہ انہوں 

نے دبئی کی پراپرٹی ’بیرون ملک بزنس ڈیلنگ‘ سے خریدی تھی تاہم انہوں نے جواب میں اس بزنس ڈیلنگ کی 

وضاحت نہیں کی۔ذرائع کا کہناہےکہ علیمہ خانم نے اپنے جواب میں بتایا کہ انہوں نے پراپرٹی نمبر1406 دبئی 

کے پوش علاقے لوفٹ اسٹ ڈاؤن ٹاؤن میں خریدی تھی اور دبئی میں اپنے نام خریدی جائیداد فروخت کردی 

ہے جب کہ ایف بی آر کو بھی اپنی دبئی کی پراپرٹی کی خریدوفروخت کی تفصیلات بتائی ہیں۔واضح رہےکہ وفاقی 

تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 27 اکتوبر کو سیاسی تعلقات رکھنے والے 44 ایسے افراد کی فہرست سپریم 

کورٹ میں جمع کرائی تھی جن کی متحدہ عرب امارات میں جائیدادیں ہیں۔ایف آئی اے کی سپریم کورٹ میں 

پیش کردہ فہرست میں علیمہ خانم کی بے نامی پراپرٹی کا ذکر تھا اور ایف آئی نے سپریم کورٹ کو بتایاتھا کہ علیمہ 

خانم کو نوٹس بھیجا گیا ہے جس پر انہوں نے ایف آئی اے سے رابطہ کیا تھا۔ جبکہ دوسری جانب مسلم لیگ ن 

کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کا 10 نومبر تک راہداری ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔ تفصیلات 

کے مطابق شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ،جہاں عدالت کے سامنے شہباز شریف نے کہاکہ 

تفتیش کو ایک ماہ سے زیادہ ہو گیا ہے لیکن تاحال آدھے دھیلے کی کرپشنبھی ثابت نہیں ہو سکی۔ابھی تک مجھے 

بتایا نہیں گیا کہ آخر کرپشن کہاں ہوئی۔ تفتیشی افسر سیشن کے بعد بھی مجھ سے تفتیش کرتے رہے ہیں۔

تفتیشی افسر سے پوچھیں میں صحیح کہہ رہا ہوں یا غلط۔ احتسابعدالت کے جج نے کہا کہ یہ بات آپ لاہور کی 

متعلقہ احتساب عدالت کو بتائیے گا۔ شہباز شریف نے استدعا کی کہ یہ بات چارج شیٹ میں بھی لکھئے گا۔ 

پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر نے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے راہداری ریمانڈ ضروری ہے۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ یہ پھر میرے پاس کیوں لے کر آگئے ، میرے پاس ان کا کیس 

نہیں ہے جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 9 نومبر تک ہے اسی لیے آپ کے پاس راہداری 


ریمانڈ کے لیے پیش کیا جس پر احتساب عدالت نے شہباز شریف کا 10 نومبر تک کا راہداری ریمانڈ منظور کر 

لیا۔ شہباز شریف اپنے بھائی نواز شریف سے ملاقات کے لیے ساتھ والی احتساب عدالت بھی گئے۔خیال رہے 

کہ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف اسلام آباد میں موجود ہیں۔ واضح رہے کہ قابل ازیں 29 اکتوبر کو 

آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں مسلم لیگ نکے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کو احتساب عدالت 

میں پیش کیا گیا جہاں نیب نے ان کا مزید ریمانڈ دینے کی استدعا کی ۔ احتساب عدالت نے نیب کی استدعا 

منظور کرتے ہوئے شہباز شریف کے ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع کر دی تھی جبکہ شہباز شریف کا 3 روزہ 

راہداری ریمانڈ بھی منظور کیا گیا تھا۔
Arboon ki properties kasay haridy? Arboon ki properties kasay haridy? Reviewed by Raaztv on November 06, 2018 Rating: 5

No comments:

Featured Posts

Powered by Blogger.