How did Sushant Singh Rajput spend the last two and a half hours of his life?


بولی وڈ اداکار 34 سالہ سشانت سنگھ راجپوت کی جانب سے 14 جون کی دوپہر کو خودکشی کی خبر نے بھارت سمیت دنیا بھر میں ان کے مداحوں کو غمزدہ کردیا۔

سشانت سنگھ راجپوت نے بھارتی ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے پرتعیش علاقے ویسٹ باندرا میں اپنی رہائش گاہ پر اپنے دوستوں اور ملازمین کے ساتھ رہنے کے باوجود اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔

پولیس کو تاحال ان کی رہائش گاہ سے ان کی جانب سے لکھا جانے والا کوئی آخری خط نہیں ملا، تاہم پولیس کو ان کی رہائش گاہ سے ان کے علاج و معالجے کے دستاویزات ملے ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ وہ ڈپریشن کا علاج کروا رہے تھے۔

اداکار کے قریبی دوستوں کے ذرائع کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ چند ماہ سے ڈپریشن اور ذہنی دباؤ کا شکار تھے، تاہم ان کی پریشانی میں کورونا کے باعث لاک ڈاؤن ہونے کے باعث اضافہ ہوا۔

ذرائع کے مطابق یہ واضح نہیں ہے کہ انہیں کن مسائل کی وجہ سے ڈپریشن تھی اور نہ ہی ان کی مالی حالت خراب ہونے کی کوئی اطلاعات ہیں۔

اداکار کے قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ سشانت سنگھ راجپوت گزشتہ ہفتے اس وقت مایوسی کا شکار ہوگئے جب ان کی سابق مینیجر 28 سالہ ڈیشا سالین نے بھی گھر کی عمارت سے چھلانگ لگا کر مبینہ طور پر خودکشی کرلی تھی۔

اداکار کی ذہنی حالت، ان کی زندگی اور ان کی جانب سے گزارے گئے آخری ڈھائی گھنٹے کے حوالے سے بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے سے ان کے قریبی ذرائع نے بات کی۔

اداکار کے قریبی ذرائع کی بتائی گئی باتوں سے عندیہ ملتا ہے کہ اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے سے قبل اداکار کتنے خاموش اور خود کو تنہا محسوس کر رہے تھے۔

سشانت سنگھ اپنے تین بیڈ رومز پر مشتمل فلیٹ میں 2 باورچیوں اور ایک دھوبی کے ساتھ رہتے تھے، تاہم 13 اور 14 جون کی شب ان کی رہائش گاہ پر ان کے قریبی دوست بھی رہنے کے لیے آئے۔

رپورٹ کے مطابق 14 جون کے دن سشانت سنگھ راجپوت کے فلیٹ پر مجموعی طور پر ان سمیت 5 افراد موجود تھے اور اداکار 14 جون کی صبح 10 بجے نیند سے اٹھے تو خاموش دکھائی دیے۔

ذرائع کے مطابق سشانت سنگھ راجپوت نے 10 بجے جوس بنا کر پیا اور پھر وہ اپنے کمرے میں چلے گئے اور انہوں نے اندر سے دروازہ بند کرلیا۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق جب سشانت سنگھ کا دروازہ بجا کر انہیں اٹھانے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے دروازہ نہیں کھولا جس پر فلیٹ میں موجود تمام افراد ان کے دروازے کے پاس جمع ہوگئے اور انہوں نے چابی میکر کو بھی بلالیا۔

ساتھ ہی اداکار کے ساتھ فلیٹ میں موجود افراد نے پولیس کو بھی بلالیا اور پولیس کی مدد سے تمام افراد نے ساڑھے 12 سے 12 بج کر 50 منٹ کے درمیان کمرے کا دروازہ توڑا تو انہوں نے اداکار کو پھندے سے لٹکا ہوا پایا۔

پولیس نے اداکار کی لاش کو اتارنے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کردیا جب کہ اداکار کی خودکشی کی خبر سنتے ہی درجنوں مداح ان کے گھر کے باہر جمع ہوگئے۔

دوسری جانب اداکار کے آبائی گھر ریاست بہار کے شہر پٹنا میں بھی درجنوں افراد جمع ہوگئے اور ساتھ ہی ٹوئٹر پر بھی ان کی خودکشی کی خبر ٹاپ ٹرینڈ رہی۔

سشانت سنگھ راجپوت کی جانب سے اچانک خودکشی کیے جانے پر بھارتی وزیر اعظم سمیت اعلیٰ سیاسی، سماجی و فلمی شخصیات نے بھی افسوس کا اظہار کیا جب کہ پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کی شوبز، سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی ان کی خودکشی پر افسوس کا اظہار کیا۔

سشانت سنگھ راجپوت نے کیریئر کا آغاز 2008 میں ٹی وی سے کیا تھا، تاہم انہوں نے 2013 میں فلمی کیریئر کا آغاز کیا ، انہوں نے اب تک محض ایک درجن فلموں میں ہی کام کیا تھا۔

سشانت سنگھ راجپوت کی فلموں میں کائی پو چے، شدھ دیسی رومانس، پی کے، ڈیٹیکٹو بایو مکیش بخشی، ایم ایس دھونی: دی یونائیٹڈ اسٹوری، رابطہ، ویلکم ٹو نیویارک، کیدرناتھ، سون چڑیا، چھچھورے اور ڈرائیو شامل ہیں۔

سشانت سنگھ راجپوت کو ان کے 12 سالہ کیریئر کے دوران 20 کے قریب ایوارڈز کے لیے نامزد کیا گیا اور انہوں نے 9 ایوارڈز جیتے، انہوں نے بہترین ڈیبیو اداکار، بہترین پاپولر اداکار اور بہترین اداکار کے فلم فیئر، اسکرین ایوارڈ اور زی سائن ایوارڈز جیتے۔

انہیں سب سے زیادہ شہرت عامر خان کی فلم پی کے میں پاکستانی مسلمان لڑکے سرفراز کا کردار ادا کرنے سے ملی، جس سے فلم میں بھارتی ہندو لڑکی یعنی انوشکا شرما محبت کرتی ہیں۔

پی کے کے بعد انہوں نے 2016 میں بھارتی کرکٹر مہندرا سنگھ دھونی کی زندگی پر بننے والی فلم ایم ایس دھونی: دی یونائیٹڈ اسٹوری میں ان کا کردار ادا کیا اور ان کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوا۔

How did Sushant Singh Rajput spend the last two and a half hours of his life? How did Sushant Singh Rajput spend the last two and a half hours of his life? Reviewed by Raaztv on June 15, 2020 Rating: 5

No comments:

Featured Posts

Powered by Blogger.