I did not do anything in 100 days.



حیدر آباد (نیوز ڈیسک ) سابق صدر آصف علی زرداری ایک بار پھر برس پڑے ۔ کہتے ہیں جس کی نوکری 

تین سال کی ہو اسے قوم کے فیصلے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، ہر شخص اپنی آئینی ذمہ داری ادا کرے۔ حیدر 

آباد میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ وہ اسلام آباد کے 

گونگے بہرے لوگوں سے مخاطب ہیں ۔ جس کی نوکری صرف تین سال کی ہو اس کو میری قوم کے فیصلے 

کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ، یہ حق صرف پارلیمنٹ کو ہے، مستقبل صرف سیاستدانوں کا ہے۔ کبھی آپ کہاں 

پہنچ جاتے ہیں ، اور کبھی کہاں پہنچ جاتے ہیں، آپ کا واسطہ کیا ہے؟ 9 لاکھ کیسز پھنسے ہوئے ہیں، انہیں حل 

کریں۔ جس کی آئینی ذمہ داری ہے وہ اسے ادا کرے، 73 کا آئین سب سے بڑی چیز ہے۔آصف زرداری 

نے موجودہ حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان سے سوائے مرغی انڈے کے کچھ کام نہیں 

ہوتا، اگر اُنہیں عقل نہیں تو اِنہیں کیوں لے کر آئے، اس سے بہتر تھا کہ آپ الیکشن ہونے دیتے اور جو 

بھی پارٹیاں آتیں وہ لڑ جھگڑ کر قومی حکومت بنالیتیں۔ سابق صدر نے کہا کہ مجھے کرکٹ نہیں سیاست آتی 


ہے اور سیاست کرسکتا ہوں۔ ہم نے اپنے دور کے پہلے 100 روز میں مشرف کی چھٹی کی ، وہ گھر گیا تو اسے 

سمجھ نہیں آئی کہ اس کے ساتھ کیا ہوا ہے، مشرف دبئی میں بیٹھ کر رو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کے 

مسائل کوصرف عوامی پارٹی حل کرسکتی ہے، یہ کٹھ پتلی حکومت کچھ نہیں سمجھ سکتی ، مجھے اپنے حق پر ڈاکہ 

ڈلنے پر کوئی تکلیف نہیں لیکن غریبوں کے حق پر ڈاکہڈلنے پر مجھے تکلیف ہوتی ہے۔
I did not do anything in 100 days. I did not do anything in 100 days. Reviewed by Raaztv on December 15, 2018 Rating: 5

No comments:

Featured Posts

Powered by Blogger.