Me nay ek pagal aadmi ki aurat se nikah kiya.



سوال ،میں نے ایک ایسی عاقل و بالغ عورت سے آج سے تقریباً ۳۰ سال پہلے جائز طور پر نکاح کیا جس کا 

پہلا شوہر اپنا ہوش و حواس کھوچکا تھا، اور وہ عورت بے سہارا تھی۔ اس لئے جب وہ شخص پاگل خانے میں 

داخل کرادیا گیا تو میں نے اس عورت کے ساتھ گواہوں کی حاضری میں نکاح کرلیا۔ لیکن اب تیس سال بعد 


مجھے لوگ طعنہ دیتے ہیں کہ میں نے غلط نکاح کیا ہے اور وہ شخص جو پاگل ہوچکا تھا اب واپس آگیا ہے۔ آپ 

حدیث و فقہ کی روشنی میں جواب دیں کہ میرا نکاح جائز تھا یا نہیں؟ آپ کی عین نوازش ہوگی اور سائل کو 

دِلی سکون حاصل ہوگا۔ج… محض شوہر کے پاگل ہوجانے سے نکاح نہیں ٹوٹ جاتا، البتہ اگر عورت کی 

درخواست پر عدالت فسخِ نکاح کا فیصلہ کردے تو خاص شرائط کے ساتھ فیصلہ صحیح ہوسکتا ہے، اور عورت 

عدّت گزار کر دُوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے۔ آپ نے پاگل کی بیوی سے بطورِ خود جو نکاح کرلیا تھا یہ نکاح 

صحیح نہیں ہوا، آپ کو اس سے فوراً علیحدگی اختیار کرلینی چاہئے اور اس غلط روی پر دونوں کو توبہ بھی کرنی 

چاہئے، یہ عورت پہلے شوہر کے نکاح میں ہے، اس سے طلاق لینے اور عدّت گزارنے کے بعد دُوسری جگہ 

نکاح کرسکتی ہے۔
Me nay ek pagal aadmi ki aurat se nikah kiya. Me nay ek pagal aadmi ki aurat se nikah kiya. Reviewed by Raaztv on December 01, 2018 Rating: 5

No comments:

Featured Posts

Powered by Blogger.